میرا پسندیدہ کتاب
میرا پسندیدہ کتاب " بانگ درا " ہے۔ جو شاعر مشرق علامہ محمد کی اردو نظموں کا اولین مجموعہ ہے۔ یہ سب سے پہلے ستمبر میں شائع ہوا اور اب تک اس کے 30 ایڈیشن نکل چکے ہیں۔ یہ مجموعہ کلام 336 صفحات پر مشتمل ہے اور تین حصوں میں تقسیم ہے۔ حصہ اول میں 1905ء تک کی نظمیں ہیں۔ حصہ دوئم میں 1905 سے 1908ء تک کی حصہ سوم 1908 کے بعد کا شایع ہوا۔
خصوصیت:
"بانگ درا "کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں کئی نظمیں ایسے مضوعات پر لکھی گئی ہیں جن پر اردو ادب میں اس سے پہلے کسی شاعر نے طبع آزمائی نہیں کی تھی۔ بیشتر نظمیں قدرتی مناظر کے عکاسی کرتی ہیں مثلا: ہمالہ، کوہسار، ایک آرزو، ماہ نو، نمود صبح، وغیرہ بعض نظمیں قومی اور ملی جذبات واحساسات کے ترجمان ہیں جن میں تصویر درد ترانہ ملی شکوہ، جواب شکوہ، جوان اسلام شمع اور شاعر اور طلوع اسلام وغیرہ کو غیر پانی شہرت حاصل ہے۔
فلسفی شاعر:
علامہ محمد اقبال ایک فلسفی شاعر ہیں ان کی شاعری میں فلسفے کا رنگ بہت نمایاں ہوتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات ان کے اشعار کو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ان کہ دوسرے دونوں اردو مجموعے " بال جبریل " اور ضرب کلیم " مجھے خاصے دقت محسوس ہوتے ہیں۔" بانگ درا "کی نظمیں نسبتا عام فہم اور آسان ہیں۔
خیالات کا اظہار:
"بانگ درا " جیسی عظیم کتاب کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا میرا استداد سے باہر ہے۔ کیونکہ میں نہ کوئی ادیب ہو نہ کوئی شاعر اور نہ ہی تبصرہ نگار، بلکہ ایک طالب علم ہوں۔ بہر حال یہ میرا نہایت پسندیدہ کتاب ہے۔
شیخ عبدالقادر اپنے کتاب دیباچے میں فرماتے ہیں " یہ دعوے سے کہا جاسکتا ہے کہ اردو میں آج تک اشعار کی کوئی ایسی کتاب موجود نہیں جس میں خیالات کی یہ فراوانی ہواور اس قدر مطالب و معانی یکجا ہوں ایک صدی کے مطالعہ اور تجربہ مشاہدہ کا نچوڑ اور کا نتیجہ ہے۔ بعض نظموں میں ایک ایک شعر اور ایک ایک مصرعہ ایسا ہے کہ اس پر ایک مستقل مضمون لکھا جاسکتا ہے "۔
My favorite book
My favorite book is "Bang-E-Dara". Which is the first collection of Urdu poems by the poet Allama Muhammad. It was first published in September and has gone through 30 editions so far. This collection consists of 336 pages and is divided into three parts. The first part contains poems up to 1905. Part II was published from 1905 to 1908 and Part III was published after 1908.
; Feature
The main feature of "Bang-e-Dara" is that it contains many poems on subjects that have not been attempted by any poet in Urdu literature before. Most of the poems depict natural scenes, for example: Himala, Kohsar, Ek Arzoo, Mah Nu, Nahum Sobh, etc., some poems are the expressions of national and national sentiments and feelings, in which the picture of Dard, the anthem of Milli Shikoh, Jawab Shikoh, Jawan Islam Shama and the poet and the rise of Islam etc. are famous.
; Philosophical Poet
Allama Muhammad Iqbal is a philosophical poet. The color of philosophy is very prominent in his poetry, due to which sometimes it becomes difficult to understand his poems. His two other Urdu collections "Bal Jibreel" and "Zarb Kaleem" are special to me. It feels difficult." The poems of "Bang-e-dara" are relatively plain and simple.
; Expressing thoughts
It is beyond me to express my thoughts about such a great book as "Bang-e-Dara". Because I am neither a writer nor a poet nor a commentator, but a student. Anyway, it is my favorite book.
Sheikh Abdul Qadir says in his book introduction, "It can be said that there is no such book of poetry in Urdu till today, which contains such a wealth of ideas and such a combination of demands and meanings, the essence of a century of study and experience. And this is the result of Tourism. In some poems, each verse and each stanza are such that a permanent article can be written on it.
0 تبصرے