Header Ads Widget

تعلیم نسواں

 تعلیم نسواں پر مضمون:

https://www.paktaleem.online/2024/03/ _0990192264.html

تعلیم نسواں سے مراد عورتوں کی تعلیم ہے۔ علم ایک ایسی دولت ہے جس کی ہر انسان کو ضرورت ہے خواہ وہ مرد ہو یا عورت موجودہ سائنسی دور میں وہی اقوام کامیاب ہے جن کے مرد اور عورتیں دونوں تعلیم سے استفادہ ہوں۔ ترقی یافتہ اقوام دنیا میں اس لیے زیادہ ترقی یافتہ ہے کہ وہاں کا ہر مرد اور عورت تعلیم یافتہ ہے۔

عورت اور مرد انسانی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ دونوں میں یکسانیت اور برابری ہونا لازمی ہے۔ اگر علم مرد کی عقل کو روشن کرتا ہے تو عورت کی عقل کو بھی علم سے جلا ملتی ہے۔ اس لیے عورتوں کی تعلیم بھی لازمی ہے۔


تعلیم کے بارے میں اسلام کا فیصلہ:

اسلام نے فیصلہ کر دیا کہ علم حاصل کرو خواہ تمہیں چین جانا پڑے۔ آج ہوائی جہاز نے چین کو قریب کر دیا ہے۔ جن دونوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے علم حاصل کرنے کی تاکید فرمایا ان دنوں چین کا سفر بہت مشکل تھا۔ اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا کہ جو شخص علم حاصل کرنے کی کوشش میں فوت ہو جائے وہ شہید ہے۔ جنگ بدر کے وہ قیدی جو فدیہ دینے کی استطاعت نہ رکھتے تھے ان کے لیے دس دس بچوں کو پڑھانا لکھنا سکھانا ہی فدیہ ٹھہرایا گیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں علم کا درجہ کتنا بلند ہے۔

https://www.paktaleem.online/2024/03/ _0990192264.html

عورتوں کی تعلیم:

ظاہر ہے کہ اگر مرد علم حاصل کر کے ترقی کی درجات طے کر سکتا ہے۔ تو عورت بھی ان درجات کو علم حاصل کر کے طے کر سکتی ہے۔ اب وہ زمانہ نہیں کہ عورت پر علم کے دروازے بند کیے جا سکیں۔ اب تو لڑکیوں کے الگ سکول اور کالج قائم ہو چکے ہیں۔ یہی لڑکیاں پڑھ لکھ کر تعلیم یافتہ کہلائیں گی اور ملک کو ملت کے لیے روشن ستارے بن کر رہنمائی کا کام کرے گی۔ ملک کے نام کو اونچا کریں گے اور قوم کی عزت و ابرو کو چار چاند لگائیں گی۔

ایک تعلیم یافتہ عورت جب ماں بنتی ہے تو وہ اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھتی ہے اپنے خاوند کے لباس بناتی ہے اپنے بچوں کا بھی ایک خاص رنگ میں رنگتی ہے۔ جس سے بچے بچپن میں ہی ہونہار ہو جاتے ہیں اور بڑے ہو کر ترقی کے راہ پر چل نکلتے ہیں۔ تعلیم یافتہ عورت غریب بھی ہو تو امیر بن جاتی ہے اور فضول خرچوں سے گھر اجاڑنے کی بجائے کفایت شعاری کو اپناتی ہے۔ بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے صحت مند رکھنے کے لیے بھی ایک ماں کا پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے تاکہ وہ حفاظت صحت کے اصولوں سے اچھی طرح واقف ہو تاکہ بچے کی صحت مند رہ سکے۔

اخلاقی تربیت:

اگر اعلی تعلیم کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی اخلاقی تربیت کی طرف بھی خاص توجہ دی جائے اور انہیں اسلامی تعلیمات سے روشناس کیا جائے تو لڑکیاں معاشرے کی مثالی خواتین بن جائے گی۔ پڑھے لکھی خواتین مرد ملت کی شان بڑھاتی ہے اپنی اولاد کو ملک و ملت کی خدمت کے لائق بناتی ہے۔ انہیں برائی اور بھلائی میں تمیز کرنا سکھاتی ہے اور اپنے فرائض دینی اور دنیاوی بڑے اچھے طریقے سے پورا کرتی ہے اور ایک بہترین قوم کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے